آپ کا بچہ اگر اچانک پنجوں پر چلنے لگا ہے تو خبردار ہو جائیں، وہ ایک تکلیف دہ بیماری میں بھی مبتلا ہوسکتا ہے

اگر کوئی بچہ پنجوں کے بل چلنے لگے تو ماں باپ اسے بچے کی شرارت سمجھ کر ڈانٹ دیتے ہیں یا پھر نظر انداز کردیتے ہیں جبکہ یہ ایک سنگین یماری کی نشانی ہوسکتی ہے جس میں خدانخواستہ بچے کی جان بھی جاسکتی ہے۔

مسکولر ڈسٹرافی

یہ ایک ایسی بیماری ہے جو خاموشی سے اپنا کام کرتی ہے۔ مسکولر ڈسٹرافی عمر کے کسی بھی حصے میں ہوسکتی ہے لیکن زیادہ تر یکم عمر لڑکوں کو ہوتی ہے اور لڑکیاں اس بیماری کا شکار نہیں ہوتیں ور ہوتی بھی ہیں تو بہت کم۔ مسکولر ڈسٹرافی ایک جینیاتی بیماری ہے۔ جب بچے میں یہ جینیاتی بیماری اپنا اثر دکھانا شروع کرتی ہے تو وہ پنجوں کے بل چلنا شروع کریتا ہے اور کچھ عرصے بعد ہی اس کی ٹانگیں جو بالکل ٹھیک نظر آرہی ہوتی ہیں کام کرنا چھوڑ دیتی ہیں کیوں کہ مسکولر ڈسٹرافی کی وجہ سے ٹانگوں کے مسلز کمزور ہو کر ٹوٹنا شروع ہوجاتے ہیں اور بچہ یا تو موت کے منہ میں چلا جاتا ہے یا پھر مکمل طور پر مفلوج ہوجاتا ہے۔ مسکولر ڈسٹرافی کی اب تک آٹھ اقسام دریافت ہوچکی ہیں

مسکولر ڈسٹرافی سے جسم لے دوسرے حصوں کے پٹھوں کے کمزور ہونے کا خدشہ ہوتا ہے جیسے کہ اس بیماری کے شکار افراد زیادہ تر دل کے پٹھے کمزور ہونے سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

علاج کیا ہے؟

مسکولر ڈسٹرافی کا تاحال کوئی علاج دریافت نہیں کیا جاسکا ہے۔ البتہ اگر مرض کی بروقت تشخیص ہوجائے تو مریض کی زندگی کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ بہتر بنایا جاسکتا ہے جس سے کم عمری کی موت سے بچا جاسکتا ہے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ اس بیماری میں مبتلا بچوں کا وزن زیادہ نہ بڑھے کیونکہ موٹاپا ان کے لئے موت ہے۔ خوراک پر توجہ دیں اور چاول، جوسز، کولڈ ڈرنکس، بیکری کی اشیاء قطعی نہ دیں۔ مسکولر ڈسٹافی میں مبتلا بچوں کے جسم کی مالش نہ کریں انھیں ٹائٹ جوتے نہ پہنائیں کسی قسم کی سرجری نہ کروائیں یا ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ اس کے علاوہ ایسے بچوں کو ذہنی تناؤ سے ہر طرح سے دور رکھیں۔

Leave a Comment